بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ ایک بیان میں بولان حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ شب ہمارے سرمچاروں نے بولان کے علاقے مارگٹ میں شامیرلٹ کے مقام پر تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنی اور ایک روڈ تعمیر کرنے والی کمپنی پر بیک وقت حملہ کیا، حملے میں تعمیراتی کمپنی کے تمام مشینری کو نذر آتش کردیا گیا اور مائننگ کے لیئے استعمال ہونے والے بارودی مواد و دیگر سامان کو قبضے میں لے لیا گیا۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ حملے میں کمپنی کے سیکورٹی پر معمور ایک اہلکار ہلاک ہوا، جس کا اسلحہ سرمچاروں نے قبضے میں لے لیا جبکہ کمپنی کے ایک اہلکار کو گرفتار بھی کیا گیا، جسے بعد ازاں تفتیش کے بعد انسانیت کے بنیاد پر بحفاظت رہا کردیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں بلوچستان میں تیل و گیس تلاش کرنے یا کسی بھی استحصالی منصوبے کی کوئی اجازت نہیں ہے۔ بلوچستان ایک جنگ زدہ مقبوضہ ریاست ہے جہاں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر قابض ریاست بلوچ وسائل کو لوٹنے کی سعی کررہا ہے۔ قابض کے ان عزائم کو روکنے کیلئے بلوچ سرمچاروں کا حسبِ قوت گوادر تا ڈیرہ غازی خان مزاحمت جاری رہے گا۔ ہم اس سے پہلے بھی بارہا تعمیراتی اور تیل و گیس تلاش کرنے والے کمپنیوں کو متنبیہہ کرچکے ہیں کہ وہ بلوچستان کا رخ نا کریں اور اپنا کام روک لیں۔ تنبیہہ کے باوجود کام جاری رکھنے پر بلوچ سرمچاروں نے گذشتہ رات یہ حملہ کیا۔ اگر ایسے تمام استحصالی منصوبوں پر کام نہیں روکا گیا تو آئیندہ ہمارے حملے مزید شدید ہونگے۔