امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو اس کا نتیجہ ایران کا خاتمہ ہو گا۔
صدر ٹرمپ نے اتوار کو اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ تہران امریکہ کو دھمکیاں دینا چھوڑ دے اگر ایران جنگ چاہتا ہے تو اس جنگ میں ایران مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔ تاہم صدر نے اپنے پیغام کی مزید وضاحت نہیں کی۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ ایران سے جنگ کے امکان کو رد کرنے کا اعلان کر چکے ہیں تاہم مبصرین کے نزدیک صدر کا تازہ بیان پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔
امریکہ نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے پیش نظر جنگی بیڑا بھی خلیج فارس میں تعینات کر دیا ہے جبکہ وہ ایک لاکھ 20 ہزار فوجی بھی خطے میں تعینات کرنے پر غور کر رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بغداد میں ہوئے راکٹ حملے سے امریکی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم امریکہ اس حملے کو نہایت سنجیدگی سے لے رہا ہے۔
محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ امریکہ خطے میں اپنی تنصیبات پر حملے برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حملوں کے ذمہ دار ایران نواز عسکریت پسند گروپ ہیں امریکہ ایسی کارروائیوں کا بھرپور جواب دے گا۔
ایران اور امریکہ کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی ایران پر لگنے والی امریکی پابندیوں کے باعث شروع ہو ئی جس کے تحت امریکہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ ممالک کا استثنی ختم کر دیا تھا۔
گزشتہ سال صدر ٹرمپ یکطرفہ طور پر ایران کے ساتھ طے پانے والے 2015 کے جوہری معاہدے سے بھی الگ ہو گئے تھے۔ جس کے جواب میں ایران نے بھی جوہری معاہدے سے الگ ہو کر یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔