بلوچستان میں میرٹ کی پامالیوں سے تعلیمی اداروں کو مفلوج کیا جارہا ہے – بی ایس او

183

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے تعلیمی اداروں میں میرٹ کی پامالی اقرباء پروری فیسوں میں اضافہ پسند و ناپسند کے بنیاد پر بھرتیوں سے بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو مفلوج کی جارہی ہے-

ترجمان نے کہا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی نوشکی کیمپس کے حالیہ بھرتیوں میں قابلیت میرٹ کے بجائے رشتہ داری اور اقرباء پروری کو میرٹ بنائی گئی ذاتی تعلقات ہی میرٹ قرار پائے جبکہ انٹرویو کے دوران لی گئی منٹس اور میرٹ کو تبدیل کی گئی سردار بہادر خان یونیورسٹی کیمپس میں ایم اے داخلوں کی بندش بھی طالبات کے ساتھ نا انصافی ہے جبکہ ایلمنٹری کالج کے تیار شدہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کو سائنس مضامین میں ماسٹرز کی کلاسز شروع کرنے کے لئے دی گئی تھی لیکن اب پہلے سے موجود مضامین میں بھی داخلے بند کیئے گئے جوکہ کیمپس ناکام کرنے کی سازش ہے ہم تعلیمی اداروں کی بھرپور دفاع کرینگے-

انہوں نے مزید کہا ہے نوشکی کے اسکول سطح کے تعلیمی ادارے سمیت کالجز کو بھی فنڈز سمیت تمام امور میں نظر انداز کی جارہی ہے حالیہ کالجز کے لئے دیئے گئے فنڈز میں نوشکی گرلز کالج کو مکمل طور پر نظر انداز کی گئی جبکہ بوائز ڈگری کالج نوشکی کے ساتھ بھی یہی روایہ یے-

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ نوشکی سمیت بلوچستان بھر میں بی ایس او پرامن طریقے سے سیاسی جدوجہد عوامی شعوری آگاہی اور تعلیمی حقوق کے لئے جدوجہد کررہی ہے لیکن نوشکی میں بی ایس او کے کارکنوں کے خلاف منفی زہنیت اور طاقت کے استعمال کرنے کی کوششوں کا سلسلہ تیز کی گئی ہے تاکہ کارکنوں کو خوفزدہ اور پریشان کرکے تعلیم کے دروازے بند اور تعلیمی اداروں کے مسائل کو دبایا جاسکے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اگر سلسلہ نہیں روکا گیا تو بلوچستان بھر میں نوشکی کے کارکنوں کے دفاع کے لئے بھرپور احتجاج کیا جائے گا-