بھارتی ایوی ایشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے ایئر انڈیا کو مارچ کے مہینے میں 60 کروڑروپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
بھارت کی سرکاری ایئرلائن ایئر انڈیا کو واشنگٹن، نیویارک اور شکاگو کیلئے اڑان بھرنے میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا رہا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کو یورپ اور امریکا پہنچنے کیلئے گجرات، بحیرہ عرب سے ہو کر جانا پڑا، جب کہ طیاروں کو ری فیولنگ کیلئے شارجہ اور ویانا میں لینڈنگ کرنی پڑی۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے مغربی ممالک کا فاصلہ مزید چار گھنٹے بڑھ گیا، جس کی وجہ سے بھارتی مسافر پریشانی کا شکار رہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے گذشتہ ماہ ممبئی کی فضائی حدود میں دو بین الاقوامی طیارے ایک دوسرے سے ٹکرانے سے بال بال بچے۔
واضح رہے کہ بھارت و پاکستان کے کشیدگی کے باعث 27 فروری سے پاکستان نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کو بند کردیا تھا جس کے نتیجے میں 400 پروازیں یا تو منسوخ ہوگئیں یا ان کے رُوٹ میں تبدیلی کیے گئے ۔
بھارت سے براستہ پاکستان ہفتے میں 66 پروازیں یورپ اور 33 پروازیں امریکا کے لیے جاتی ہیں، جو یا تو منسوخ کردی گئیں یا ان کے روٹ میں تبدیلی کردی گئی جس سے بھارتی ایئرلائن کو مجموعی طور پر 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔