پروگریسیو یوتھ الائنس کا حالیہ تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں، سکالرشپس کے خاتمے اور تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
پروگریسیو یوتھ الائنس بلوچستان کی طرف سے وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں، سکالرشپس کے خاتمے، تعلیمی فیسوں میں اضافے اور بے روزگاری کیخلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر حالیہ تعلیم دشمن پالیسیوں کیخلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرے سے پی وائی اے بلوچستان کے صوبائی جنرل سکرٹری امیر ایاز، ریڈ ورکر فرنٹ کے نمائندے رزاق غورزنگ، صوبائی نائب صدر سیمہ خان، فارماسسٹس بلوچستان کے عطامحمد ناقرار، سماجی کارکن حمیدہ نور اور پی وائی اے کے صوبائی صدر خالد مندوخیل نے خطاب کیا۔
مقررین نے وفاقی حکومت کی طرف سے تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور تعلیم دشمن، طلباء دشمن اور مزدور دشمن پالیسیوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ سرمایہ دارانہ طبقاتی نظام اور اس کے محافظ حکمران آج نوجوانوں، طلباء، مزدوروں، کسانوں اور غریب عوام کے بنیادی ضروریات پورے کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ایک طرف پوری دنیا کے سامراجی اداروں سے بھیک میں قرضے مانگ کر عوام کے اوپر ان قرضوں کا بوجھ بڑھایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف انہی سامراجی اداروں کے حکم پر ملک کے اندر پرایویٹایزیشن کے پالیسیوں پر عمل درامد کو تیز کرکے عوام کو مسلسل مہنگائی، غربت، محرومیوں اور ذلت کی عطا گہرائیوں میں دھکیلا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام، طلباء، نوجوان، مزدور اور کسان خود ہی سڑکوں، کارخانوں، چوکوں، چوراہوں اور اداروں کے اندر مسلسل احتجاجوں اور تحریکوں کے ذریعے جدوجہد کا آغاز کریں اور پارلیمنٹوں کے اندر حکمرانوں اور جرنیلوں کی عیاشیوں اور لوٹ کو بزور بازو روکتے ہوئے اپنے چھینے گئے حقوق واپس حاصل کرلیں اور اس سلسلے میں تعلیمی اداروں اور کارخانوں کے اندر طلباء یونین اور مزدور یونین کی بحالی کی جدوجہد کو تیز کیا جائے۔