بلوچستان میں انسداد پولیو سینٹر کےحکام نے انکشاف کیا ہے کہ 4 ہزار کے لگ افراد اب بھی اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں ،کوئٹہ میں دو مقامات اور قلعہ عبداللہ میں 4مقامات سے حاصل کردہ پولیو وائرس کے نمونے مثبت آئے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق یہ بات انسدادپولیو مہم ایمرجنسی سینٹر کے سربراہ راشد رزاق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ۔
انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ بلاک جس میں ضلع کوئٹہ ،قلعہ عبداللہ اور پشین شامل ہیں یہاں 4 ہزار کے لگ بھگ افراد ایسے ہیں جو اب بھی انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں،انسداد پولیو کا عملہ ان افراد کو مسلسل آمادہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انسداد پولیو مہم ایمرجنسی سینٹر کے سربراہ نے بتایا کہ انسداد پولیو کی مہم میں بلوچستان میں25لاکھ کے لگ بھگ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے مگر ہر مہم تقریباً پانچ فیصد بچے مختلف وجوہات کی بنا پر انسداد پولیو کے قطرے پینے رہ جاتے ہیں۔
محکمہ صحت کی کوشش ہے کہ بلوچستان کے 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔
راشد رزاق نے بتایا کہ محکمہ صحت کی جانب سے کوئٹہ میں 4 مقامات سے پولیو وائرس کی موجودگی کیلئے گندے پانی کے نمونے حاصل کئے گئے جن میں سے دو مقامات کے نمونے مثبت آئے ہیں جبکہ قلعہ عبد اللہ میں 4 مقامات سے حاصل کردہ پولیو وائرس کے تمام نمونے مثبت آئے ہیں،جس کی وجہ افعانستان سے بڑی تعداد میں لوگوں کی آمدورفت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں انسداد پولیو کی مہم جاری ہے، پولیو مہم کے دوران لیویز اور پولیس کےاہلکارتعینات ہیں جبکہ سیکیورٹی کیلئے ایف سی بلوچستان کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں