بلوچستان میں بارشوں کے سبب ٹریفک سمیت مختلف حادثات میں مزید 17 افراد جانبحق، 46 زخمی ہو گئے، چار روز میں مرنے والے افراد کی تعداد 29 ہوگئی، دریاؤں ندی نالوں میں طغیانی اور سیلاب سے حفاظتی بندات، کچے مکانات منہدم ہوگئے، رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں ۔
بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر روڈ پر پھسلن کے باعث کراچی سے کوئٹہ آنے والی ویگن ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں چار بچوں، دو خواتین سمیت 11 مسافر جانبحق اور 18 زخمی ہوگئے ۔
ضلع بولان، ژوب، بارکھان، خضدار، قلعہ سیف اللہ، چاغی، لسبیلہ میں بھی خاتون اور دو بچوں سمیت 6 افراد جانبحق اور 28 زخمی ہو گئے، چار روز میں بارشوں سے مرنے والے افراد کی تعداد 29 تک پہنچ گئی جبکہ 75 افراد زخمی ہوئیں۔
بارشوں سے گوادر، سبی، پشین، دکی، ہرنائی، کوہلو، قلعہ سیف اللہ، زیارت سمیت کئی اضلاع کے دریاؤں و ندی نالوں میں طغیانی و سیلاب کے سبب بیشتر دیہات زیر آب آگئے، حفاظتی بندات کھڑی فصلات، کچے مکانات، رابطہ سڑکوں اور بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچا جبکہ لینڈ سلائیڈنگ سے ہرنائی کوئٹہ قومی شاہراہ بند ہو گئی شہری محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں۔
کوئٹہ میں بارشوں کے سبب کئی علاقوں کی سیوریج لائنیں اور برساتی نالے ابل پڑے، سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوگئیں۔
محکمہ موسمیات نے صوبے میں مزید بارشوں کی پشنگوئی کی ہے، پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق نقصانات کی تفیصل اکھٹی کی جارہی ہیں جبکہ بحالی کا عمل جاری ہے، شہری غیر ضروری سفر اور کچے مکانات میں رہائش سے گریز کریں ۔