کوئٹہ: شدید سردی اور بارش میں لاپتہ مہرگل مری کیلئے احتجاج

233

سالوں سے لاپتہ مہرگل مری کی بازیابی کے لیے لواحقین کا احتجاج

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج بروز ہفتہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ مہرگل مری کی بازیابی کے لیے لواحقین کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

مہرگل مری کے لواحقین جن میں خواتین و بچے شامل تھے، ان کے تصاویر اٹھاکر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے شدید سردی اور بارش میں ان کی بازیابی کیلئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

یاد رہے مہر گل مری ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت ہے جنہیں 2015 کو جبری طور پراغواء کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے، ان کے لواحقین کے مطابق مہر گل مری کو ریاستی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے لاپتہ کیا ہے جبکہ ان کے بازیابی کے حوالے سے اعلیٰ حکام کے پاس گئے ہیں اور ملک کے اعلیٰ ادارے کے سربراہ کو خط بھی لکھا جاچکا ہے لیکن تاحال ان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں مل سکی۔

واضح رہے مہرگل مری کے لواحقین اس سے قبل بھی ان کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں سمیت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کرچکے ہیں۔