موجودہ حکومت کے اختیارات کسی اور کے ہاتھ میں ہے- پشتونخوامیپ

150
اس ملک میں پنجاب کے کلچر کو تمام اقوام پر رائج کیا جارہاہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے، افغانستان میں ہمسایہ ممالک کی جانب سے بھی مداخلت کی گئی ہے اب مداخلت کو بند ہونا چاہئے – عثمان کاکڑ
پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوری نظام کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے عالمی استعماری قوتوں نے افغانستان کی بربادی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی چین اور امریکہ میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں دنیا کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں سنجاوی میں ہونے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں صوبائی حکومت اور ادارے امن وامان کی صورتحال کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں موجودہ حکومت کا کوئی اختیار نہیں ہے اور ان کا اختیار کسی اور کے ہاتھ میں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جشن نوروز کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

عثمان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے یہاں پر تمام اقوام کو ان کے حقوق پر اختیار دیا جائے جشن نوروز کا مطلب یہی ہے کہ ہم اپنی ثقافت اور کلچر کو زندہ رکھیں بدقسمتی سے اس ملک میں پنجاب کے کلچر کو تمام اقوام پر راغب کرنا چاہتے ہیں جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے دنیا تبدیلی کی طرف جارہی ہے اور یہ تبدیلی انسانی معاشرے حقوق ترقی اور امن کی طرف جارہی ہے مگر بدقسمتی سے یہاں پر تبدیلی کے نام پر آئین اور قانون کو پامال کیا جارہا ہے اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو مضبوط کرنے کے بجائے مزید کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ترقی اور خوشحالی میں تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے عالمی استعماری قوتوں نے افغانستان کی بربادی میں سب سے بڑا کردار ادا کیا ہے اور ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک کی جانب سے بھی مداخلت کی گئی ہے اب مداخلت کو بند ہونا چاہئے امریکہ اور چین میں کوئی فرق نہیں ہے پہلے امریکہ دنیا کے ممالک میں جاکر وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا اب وہی معیار چین کا ہے وہ بھی دوسروں کے وسائل پر قبضہ کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں دنیا میں ہر ریاست نے اپنی غلطی کا احساس کیا ہے اور گناہوں پر توبہ کی ہے مگر بدقسمتی سے ہم نے آج تک اپنے گناہوں اور غلطی کا احساس نہیں کیا پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور فیڈریشن کو چلانے پر یہاں کوئی تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشتون علاقوں میں سازش کے تحت حالات خراب کئے جارہے ہیں لورالائی، پشین اور قلعہ سیف اللہ کے بعد اب سنجاوی میں بھی لیویز اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ملک میں داخلہ اور خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے امن وامان کی صورتحال دن بدن گھمبیر ہوتی جارہی ہے ۔