جنیوا : بلوچ وائس ایسوسی ایشن کا مظاہرہ

265

جنیوا میں اقوام متحدہ کے چالیسویں انسانی حقوق کے سیشن کے موقع پر بلوچ وائس ایسوسی ایشن کی جانب سے بروکن چئیر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں پاکستان میں موجود اقوام پشتون، سندھی اور کشمیری نمائندوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

بلوچ وائس ایسوسی ایشن کے سی ای او منیر مینگل بلوچ نے دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ وائس ایسوسی ایشن ایک این جی او کی حیثیت سے کئی سالوں سے یو این او سمیت یورپ میں بلوچ سیاسی حقوق و پاکستانی بربریت کے خلاف عالمی دنیا کا توجہ مبذول کرانے کے لئے مختلف پروگرام، سیمینار اور مظاہرے کرتا آرہا ہے اور پاکستان سمیت دنیا کے مختلف تھنک ٹینکس، جرنلسٹ، ڈپلومیٹس کو مدعو کرکے انہیں بلوچستان بارے اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد بلوچستان کی آزادی کے خلاف ریاستی دہشت گردی و بربریت کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے، پاکستان میں موجود مظلوم اقوام سے ہم آہنگی رکھ کر ہم آگے بڑھ رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ بلوچ وائس ایسوسی ایشن اُن تمام بلوچ سیاسی پارٹیوں لیڈران کو یہ دعوت دینا چاہتا ہے کہ جن کا یو این او میں داخلہ نہیں انہیں موقع دیا جائے گا تاکہ وہ یو این او کے مختلف سیشنز میں اپنی موجودگی ظاہر کریں۔

مظاہرے میں کشمیر نیشنل پیپلز پارٹی، پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماوں اور کارکنان نے بھی شرکت کرکے بلوچوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

یاد رہے اس سے قبل چار فروری کو بلوچ وائس ایسو سی ایشن کی جانب سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک سیمینار بعنوان ’’سی پیک اور انسانی حقوق کی پامالیاں‘‘ منعقد کیا گیا جس میں دانشوروں، صحافیوں، سیاسی کارکنان، انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے افراد اور بین القوامی پالسیی ساز شخصیات نے حصہ لیا تھا۔