تفصیلات کے مطابق پسنی کے ماکولہ ڈیم میں دراڑیں پڑ گئیں اورپانی رسنا شروع ہوگیا۔خوف کے مارے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ، سوکے قریب گھرانے محفوظ علاقوں میں منتقل ہوگئے جبکہ بھوک اور سردی کی وجہ سے لوگوں کا براحال اوراسکول بند ہونے کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔
متاثرین کا میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پسنی کے’’ ماکولہ ‘‘ نامی علاقے کے لوگوں نے ڈیم ٹوٹنے کے خوف سے اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی، علاقے سے آنے والی اطلاعات پرجب مقامی میڈیا کی ٹیم نے متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا تو وہاں مکینوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ ماکولہ ڈیم‘‘ میں دراڑیں پڑنے اور پانی کی مسلسل رسنے سے لوگ خوف زدہ ہوکر نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ کہ ماکولہ شرقی اور ماکولہ غربی کے ایک سو کے قریب آبادی اپنے گھر بار چھوڑ کر بے سروسامانی کی حالت میں محفوظ میدانی علاقوں میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ متاثرین نے بتایا کہ وہ گذشتہ پندرہ دنوں سے بے یارومددگار پڑے ہوئے ہیں مگر ضلعی انتظامیہ سمیت کسی بھی سرکاری نمائندے نے انکی حال پرسی نہیں کی ہے ،علاقہ اور گھر بار چھوڑنے کی وجہ سے بھوک اور سردی نے لوگوں کا براحال کردیا ہے جبکہ سرکاری اسکول کے بندش سے بچوں کی پڑھائی بھی شدیدمتاثر ہوئی ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ اپنے گھربار چھوڑنے کی وجہ سے وہ شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں اور سر چھپانے کے لیئے ان کے پاس جگہ نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ ماکولہ ڈیم کی تعمیرات کا کام سال2017کو پائیہ تکمیل کو پہنچا 8 مئی 2017کو ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی نے اس کا افتتاح کیاتھا حالیہ بارشوں سے ڈیم میں 19فٹ تک پانی جمع ہوگئی ہے لیکن پانی کی نکاسی کا عمل ابھی تک شروع نہیں کی گئی ۔