تمام امن و جمہوریت پسند قوتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائیں اور خطے میں کشت و خون کو روکنے کیلئے اپنا عملی و موثر کردار ادا کریں – شیر محمد بگٹی
بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے ابراہیم ارمان لونی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن سیاسی کارکنان کے بہمانہ قتل عام سے کسی بھی قوم کو ان کے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ لارالائی واقعے کے خلاف اور پولیس اہلکاروں کی ہی ہلاکت پر ارمان لونی نے آواز اٹھایا اور احتجاج کیا اور خود پولیس کےا ہلکاروں نے ہی انہیں غیر انسانی تشدد کے بعد شہید کردیا جو نہایت ہی شرماناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم کے اساتذہ، دانشور اور تعلیم یافتہ طبقے کو چُن چُن کر اٹھایا گیا اور پھر انہیں زیر حراست تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کردیا گیا۔ پاکستانی ریاست دانستہ طور پر مظلوم قوموں کے تعلیم یافتہ افراد کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ انہیں ہمیشہ کیلئے اندھیروں کی طرف دھکیل دیا جائے مگر پاکستان فوج کو یہ حقیقت بھی تسلیم کرلینی چائیے کہ قومیں مرنے سے کبھی ختم نہیں ہوتی ہے اور بنگال کی مثال ابھی تازہ ہے شاید پاکستان اس سے کوئی بھی سبق حاصل نہیں کرسکا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی ایم رہنما پروفیسر ارمان لونی کا سفاکانہ حراستی قتل انتہائی قابل مذمت عمل ہے ۔بی این ایم
بی آر پی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ پروفیسر ارمان لونی کا قتل انسانیت کا قتل ہے اور ہم بطور مظلوم قوم اس مشکل وقت میں اپنے پشتون بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم پی ٹی ایم کے پرامن جدوجہد سمیت ہر اس محکوم قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں جو کہ فوج کے ظلم و بربریت کے شکار ہیں۔
شیر محمد بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچ قوم گذشتہ کئی سالوں سے پاکستانی فوج کی دہشت اور ظلم کی لپیٹ میں ہے اور ہماری جدوجہد کا مقصد آزاد و خوشحال بلوچستان کے ساتھ ساتھ اس خطے میں بھی دائمی امن اور خوشحالی ہے اور ہم خطے میں تمام مظلوم اقوام کے مشکلات کو سمجھتے ہیں۔
انہوں نے اقوامتحدہ، مغربی ممالک اور خطے کی تمام امن و جمہوریت پسند قوتوں سے اپیل کی ہے کہ پاکستانی فوج کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائیں اور خطے میں کشت و خون کو روکنے کیلئے اپنا عملی و موثر کردار ادا کریں۔