طالبان اور افغان اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان روس میں مذاکرات ہونگے

356

 روس افغان اپوزیشن رہنماؤں اور طالبان کے درمیان بات چیت کی میزبانی کرئے گا ۔

افغان طالبان سے روس میں ہونے والے مذاکرات میں سابق صدر حامد کرزئی ، سابق طالبان سفیر ملا عبدالسلام ضعیف ،  سابق وزیر  خارجہ حکمت خلیل کرزئی ، اسلامی وحدت کے سربراہ محمد محقق ، عطا محمد نور ،اسماعیل خان اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنما شرکت کریں گے ۔

جبکہ دوسری جانب طالبان نے ماسکو مذاکرات کی تصدیق کرتےہوئے کہا کہ عباس ستانگزئی کی سربراہی وفد شامل ہوگا ۔

دوسری جانب رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماسکو نے اس عمل میں افغان حکومت کو مکمل نظرانداز کیا، تاکہ طالبان کی مذاکرات میں شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ طالبان افغان صدر اشرف غنی کے نمائندوں کو امریکہ کی کٹھ پتلیاں قرار دیتے ہوئے ان سے بات چیت سے انکار کرتے ہیں۔

ایک روسی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا ہے کہ سینئر طالبان رہنما اور اہم افغان سیاست دان اجلاس میں شرکت کے لئے ماسکو آئیں گے، اور، یہ مذاکرات منگل کے روز ہوں گے۔

روسی اہل کار نے بتایا ہے کہ یہ ایک حساس مرحلہ ہے اس لئے بہتر یہی ہے کہ افغان حکومت کے نمائندے اس بات چیت میں شرکت نہ کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماسکو مذاکرات سے افغانستان میں روس کا بڑھتا ہوا رثر و رسوخ واضح ہوتا ہے۔ روس کے افغانستان میں تجارتی منصوبے ہیں؛ سفارتی اور کلچرل موجودگی ہے؛ اور روس محدود پیمانے پر افغان حکومت کو فوجی تعاون بھی فراہم کر رہا ہے۔ ادھر افغانستان میں حکومت، طالبان کے زیر قبضہ اضلاع کو چھڑانے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتی ہے۔