شہید جنرل اسلم بلوچ کی بنائی گئی کمیٹی نے بی ایل ایف‘ یو بی اے تنازع کا تصفیہ کردیا – یو بی اے

443

کمیٹی کے مکمل فیصلے پر متفق ہے، سنگت شیر جان اور سنگت گاجیان کے حوالے سے دیئے گئے بیان کو واپس لیتے ہیں – یو بی اے

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یو بی اے سنگت شیرجان اور سنگت استاد گاجیان کے مسئلے پر 6 آزادی پسند تنظیموں جس میں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ریپبلکن آرمی، بلوچ ریپبلکن گارڈ، بلوچستان لبریشن فرنٹ، لشکر بلوچستان  اور سندھودیش روولیوشنری آرمی پر مشتمل دوستوں کی 9 رکنی کمیٹی October 2018 کو بنائی گئی جس نے بی ایل ایف اور یو بی اے سے اختیارات لے کر تحقیقات کے بعد اپنا فیصلہ 20 فروری 2019 کو سنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بی ایل ایف اور یو بی اے کے درمیان گاجیان خان اور شیرجان کے مسئلے پر شروع ہونے والے تنازعے پر شہید جنرل استاد اسلم بلوچ کی جانب سے بنائے گئے مصالحتی کمیٹی کا یہ حتمی فیصلہ ہے۔ کمیٹی کے ارکان کئی مہینوں کی تحقیقات معلومات اور گواہوں کے بیانات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بی ایل ایف شیرجان اور استاد گاجیان پر شہید ولی جان عرف فراز جان ولد کمالان بلوچ کو شہید کرنے کا جرم ثابت نہیں کرسکی ہے اور سنگت شہید فراز بلوچ جو اس مسئلے میں شہید ہوا کمیٹی کی جانب سے اس کی ذمہ داری بی ایل ایف کے ساتھیوں پر عائد ہوگی جبکہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق شہید فراز جان کا خون بہا بی ایل ایف کو ادا کرنا ہوگا اور شیرجان کا نیم خون بہا بھی بی ایل ایف کو ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ یو بی اے ایک قومی ذمہ دار تنظیم کی حثیت سے کمیٹی کے مکمل فیصلے پر متفق ہے۔ یو بی اے اپنا قومی فرض پورا کرتے ہوئے قومی مفادات کو عزیز رکھتے ہوئے کمیٹی کے فیصلے کے مطابق سنگت شیرجان اور سنگت گاجیان کو مبارک باد دینے والے بیان کو واپس لیتی ہے اور اگر بی ایل ایف کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہے جبکہ سنگت شیرجان اور سنگت  گاجیان اپنے مستقبل کے فیصلہ کے لئے آزاد ہیں وہ یو بی اے سمیت کسی بھی آزادی پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے میں آزاد ہیں۔