انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو آزاد ہونا چاہیئے ، الیکشن کمیشن ، میڈیا کو آزاد اور خود مختیار ہونا چاہیے اور اس مسئلوں پرقومی اور صوبائی اسمبلی میں آوازاٹھانا چاہیئے لیکن افسوس اس بات کی ہے کہ ایسے نہیں ہونے دیا جا رہا ہے ۔ بلوچستان میں جو بھی نقصا نات ہو رہے ہیں ان کی حفاظت بھی ان ہی ریا ستی قوتوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 14سالوں سے بلوچستان میں خون کی حولی چل رہی ہے ، سیا سی مسئلے کا حل سیا سی باتوں سے حل کیا جا سکتا ہے لیکن وہ پہل کریں۔ ایک سوال کے جواب میں داکٹر عبدالحی بلوچ نے کہا کہ اس وقت کتنے لوگ لا پتہ ہیں ان کے گھروں میں ان کے لواحقین کے دل پر کیا گزرتی ہے، افسوس ہے بات کو سمجھاجائیں مسئلے کا حل ہے لیکن طاقتور نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پالمنٹ میں آواز اٹھانا چاہیئے جس سے مسئلہ حل ہو گا ۔تشدد کے واقعات کو ترک کر کے گفت شنید کی طرف بڑھیں تو بہتری آئے گی۔