بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بیوٹمز میں من پسند فراد کی تعیناتیوں پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر اور رجسٹرار اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے قریبی لوگوں کو تعینات کرکے میرٹ کی پامالی کی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔تعیناتی کے وقت قابلیت اور مہارت کو مکمل نظر انداز کرکے من پسند افراد کو ذ مہ داریاں تفویض کرنے سے طلباء و طالبات میں اضطراب اور بے چینی کا عالم پایا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھرتیوں کے طریقہ کار میں قابلیت کی جگہ من پسند افراد کو سامنے لانا ایک روایت کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے حقدار امیدواروں کی حق تلفی ہو رہی ہے ۔بیوٹمز کے ذمہ داروں کے انہی حرکات و سکنات کی وجہ سے نئے ہونے والے بھرتیوں کے طریقہ کار پرہمیں شدید تحفظات درکار ہیں کہ یہ بھرتیاں بھی من پسند ی کی بنیادپر کئے جائیں گے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کے طالب علم تعلیمی داروں میں سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے غریب طالب علم شدید مشکلات کا شکار ہیں۔جبکہ کوئٹہ جیسے مہنگے شہر میں حصول علم کیلئے رخ کرنا خاصا مشکل ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم ادھوری چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخرمیں گورنر بلوچستان ،وزیر اعلی بلوچستان ،ہائی کورٹ سمیت متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں ہونے والی ناانصافیوں کا نوٹس لے کر کوٹہ سسٹم کو بحال کرکے طلباء کیلئے رہائش کا بندوبست کیا جائے من پسند افراد کی تعیناتیوں کا سلسلہ بند کرکے میرٹ کے بنیاد پر قابل امیدواروں کو ان کا حق ملنا چاہیے ۔