ڈیرہ بگٹی: کینسر کے مرض نے نوجوان کی جان لے لی

127

بلوچستان میں کینسر کے بڑھتے مرض کے حوالے سے سماجی حلقے سوالات اٹھانے کیساتھ حکومتی عدم توجہ پر تنقید کررہے ہیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والا نوجوان کینسر مرض کے سامنے جان کی باز ہار گیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والا نوجوان ریحان بگٹی ایک سال سے  جگر کے کینسر کی وجہ سے شدید علیل تھے، کراچی اور اسلام آباد میں دو آپریشن کے بعد بھی ان کی صحت میں کوئی بہتری نہیں آئی جبکہ کچھ عرصے سے وہ اسلام آباد کے الشفا ہسپتال میں زیر علاج تھے جبکہ گذشتہ روز ان کا ایک آپریشن ہوا جس سے وہ جانبر نہیں ہوسکے اور کینسر نے ان کی جان لے لی۔

بلوچستان میں کینسر کا مرضا تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے جبکہ غربت کے باعث لوگ علاج معالجے کی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

دریں اثنا کینسر میں مبتلا بلوچی زبان کے معروف شاعر ظفر اکبر کے بیٹے حمل ظفر کیلئے گذشتہ دنوں سے جاری چندہ مہم کے اختتام کا اعلان کیا گیا ہے جہاں عوامی حلقوں کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ستر لاکھ روپے جمع کیئے گئے۔
دوسری جانب سے حمل ظفر کیلئے چندہ مہم کے بعد سوشل میڈیا مختلف علاقوں سے کینسر کے مرض میں مبتلا افراد کیلئے امداد کی گزارش کی جارہی ہے جن میں بلوچستان کے ضلع خاران، پنجگور، تربت اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کینسر کے مختلف امراض میں مبتلا نوجوان اور بچے شامل ہے۔

مزید برآں بلوچستان میں کینسر کے بڑھتے مرض کے حوالے سے سماجی حلقے سوالات اٹھانے کیساتھ حکومتی عدم توجہ پر تنقید کررہے ہیں اور بلوچستان میں کینسر ہسپتال قائم کرنے سمیت مرض کے تدارک کیلئے دیگر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔