لاپتہ افراد کے لواحقین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہے – وی بی ایم پی

143

امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکو مت لاپتہ افراد کے جمع شدہ کیسز پر فوری عملی اقدامات اٹھائے گی۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے آوقز اٹھانے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کی وجہ سے شدید ذینی اذیت میں مبتلا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی عملی اقدامات کی وجہ سے کچھ لوگ بازیاب ہو گیے۔ جس کی وجہ سے لاپتہ افراد کے لواحقین صوبائی حکومت سے پر امید ہے کہ وہ ہمارے پیاروں کو جلد از جلد بازیاب کراکر ہمیں زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائیں گے۔

یاد رہے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو آج 3476 دن مکمل ہوگئے جبکہ نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما میر غفار ، صوبائی کلچر سیکریٹری ملک نصیر شاہوانی اور مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان مین بلوچوں کا قتل عام ہورہا ہے اور اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کی خاموشی مایوس کن ہے۔ بلوچستان میں جاری آپریشن لوگوں کو گمشدہ کرنا اور پھر ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی اور اجتماعی قبروں میں پھینک کر مٹی ڈال دیا جاتا ہے۔

ماما نے کہا ہم نہیں جانتے ہیں عقوبت خانوں کی زندگی کیا ہوتی ہے وہاں لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے مگر یہ بات ہم اچھی طرح جانتے ہیں وہاں رہنے والے لوگ زندہ لوگوں میں شمار نہیں ہیں۔

دوسری بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کے لواحقین کی احتجاجی کیمپ میں آمد جاری ہے جہاں وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے سمیت وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس اپنھ پیاروں کے کوائف جمع کرارہے ہیں۔