قطر میں جاری امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت جاری ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا مانیٹرنگ ڈیسک رپورٹ کے مطابق الجزیزہ ٹی وی نے امریکہ و طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے حوالے سے اپنے تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ امریکہ و طالبان کے درمیان یہ طے پایا گیا کہ 18 ماہ کے اندر اندر بیرونی فورسز کے افغانستان سے نکلنے ، جنگ بندی ، عالمی دہشت گردی کی فہرست سے طالبان رہنماوں کا نام نکالنے ، القاعدہ و داعش کے خلاف اقدامات اٹھانے اور قیدیوں کے تبادلے کے علاوہ افغانستان میں حکومت میں اصلاحات لانے کےلئے عبوری حکومت کا قیام عمل میں لانا شامل ہے ۔
اس کے علاوہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں یہ بھی طے پانے کی اطلاعات ہیں کہ جنگ بندی اور حکومتی اصلاحات کےلئے طالبان و افغان حکومت کے درمیان رابطے ہونگے ۔
دریں اثناء ایک باوثوق زرائع کے مطابق امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں یہ بھی طے پایا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان کو کسی بھی قسم کی نقصان نہ پہنچانے، بلوچ آزادی پسندوں اور تحریک طالبان پاکستان کی کسی بھی طرح سے مدد و کمک نہ کی جائے گی ۔
ان سب اقدامات پر افغان حکومت کو اعتماد میں لینے کےلئے امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد اشرف غنی اور دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کریں گے ۔
یاد رہے کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان قطر ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی وفد بھی شامل ہے جس کی تصدیق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کی تھی ۔