سندھودیش کی خاطر جدوجہد میں مزید تیزی لانا وقت و حالات کی ضرورت بن چکی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچ ریپبلیکن آرمی کے کمانڈر گلزار امام نے سندھی قوم پرست رہنما و مفکر سائیں جی ایم سید کی 115 ویں سالگرہ پر کیا ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں مقیم ہر طبقہ فکر کے لوگوں کے لئے جی ایم سید کے افکار و نظریات ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان ہی افکار و نظریات پر کاربند رہ کر سندھی اور بالخصوص سندھ میں مقیم مہاجروں کو ملکر سندھو دیش کے لئے اپنی جدوجہد و مزید شدت لانا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر مہاجر سندھیوں سے الگ رہ کر صرف ایک انتظامی صوبے کےلئے جدوجہد بھی کریں تو انھیں ریاست بے دردی سے کچل رہا ہے تو دانشمندی کا تقاضہ یہی ہے کہ مہاجر سندھی قوم کا بھرپور ساتھ دے کر سندھودیش کی جدوجہد میں شامل ہوجائیں ۔
گلزار امام بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ ،سندھی اور پشتونوں کا نظریاتی رشتہ ایک ہی ہے اور وہ یہ کہ یہ تمام اقوام اس وقت محکومی اور غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور آئے روز ان اقوام کو قبضہ گیر کی طرف سے ظلم و بربریت کا سامنا ہے اس لئے وقت و حالات کا تقاضہ یہی ہے کہ بلوچ ،پشتون اور سندھی مل کر قومی محکومی و غلامی کے خلاف سیاسی اور مزاحمتی جدوجہد کو تیز کردیں ۔