بلوچ لبریشن موومنٹ کے مرکزی ترجمان سالار بلوچ نے سندھو دیش تحریک کے بانی اور ممتاز سندھی قوم پرست رہنما سائیں جی ایم سید کے 115 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائیں جی ایم سید کے نظریات و افکار نا صرف سندھی قوم کیلئے بلکہ دنیا کے تمام مظلوم و محکوم قوموں کیلئے ایک روشن ستارے کی طرح تابندگی کے ساتھ چمکتے ہوئے تا ابد رہنمائی کرتی رہینگی۔
سالار بلوچ نے مزید کہا کہ سائیں جی ایم سید تاریخ کے ان مضبوط کرداروں میں سے ایک تھے، جو تاریخ کی دھارا بدلنے کی قوت رکھتے تھے، انہوں نے وقت سے پہلے ہی یہ سمجھ لیا کہ سندھی قوم کی بقاء و خوشحالی پاکستان جیسے غیرفطری بندوبست میں محفوظ نہیں اور سندھو دیش کی آزادی کی تحریک کی داغ بیل ڈالی۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قید و پابند میں گذاری لیکن اپنے نظریات سے دستبردار نہیں ہوئے اور ثابت کیا کہ سندھی قوم کی نجات صرف ایک آزاد ریاست میں ہی ممکن ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سائیں جی ایم سید نا صرف سندھی بلکہ اس خطے کے تمام مظلوم و محکوم اقوام کیلئے ایک رہنما کی سی حیثیت رکھتے تھے۔ آج وقت سندھی قوم سے یہی تقاضہ کررہا ہے کہ وہ پاکستانی پارلیمنٹ کے غلام گردشوں کو مسترد کرکے سائیں جی ایم سید کے افکار کو اپنا کر، اپنے ہزاروں سال پرانی تاریخ و تہذیب اور آزاد ریاست کیلئے جدوجہد کریں، اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں۔ موہنجو دڑو کے وارثوں کی بقا صرف افکارِ سید پر کاربند ہوکر مزاحمت میں ہے۔
سالار بلوچ نے مزید کہا کہ سندھی اور بلوچ ہزاروں سال پرانے تاریخی تعلق اور خونی رشتے رکھتے ہیں، اور ہر دکھ و سکھ میں ایک ساتھ رہے ہیں۔ آج دونوں قوم اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف بھی متحد و منظم ہوکر اپنے تاریخی ریاستوں آزاد بلوچستان اور آزاد سندھو دیش کے بحالی کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں۔