بلوچستان میں فوجی آپریشن، 2 شدت پسند مارے گئے – آئی ایس پی آر

210
فائل فوٹو

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دوران آپریشن اسلحہ، گولہ بارود برآمد کیے گئے اور دو شدت پسند مارے گئے – آئی ایس پی آر کا دعوی

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آپریشن رد الفساد کے تحت کاروائی کی گئی، دوران آپریشن اسلحہ، گولہ بارود برمدگی سمیت دوران آپریشن جھڑپ میں دو شدت پسند مارے گئے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایف سی کی جانب سے آپریشن رد الفساد کے تحت قلات، خاران اور میوند کے علاقوں میں خفیہ اطلاعات پر کارروائیاں کی گئی۔

ترجمان نے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی کے دوران دو شدت پسند مارے گئے اور بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا جن میں آر پی جی راکٹس، سب مشین گنز، مائنز اور دیگر گولہ بارود شامل ہیں۔

یاد رہے گذشتہ روز فورسز نے خاران کے علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا تھا اور اس دوران فورسز اور مسلح افراد میں جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ جہاں ایک طرف آئی ایس پی آر جانبحق اور گرفتار افراد کو مبینہ طور پر دہشتگرد قرار دے رہی ہے وہی بلوچ سیاسی اور انسانی حقوق کے حلقوں میں آپریشن رد الفساد پر گہری تشویش کا بھی اظہار کیا جارہا ہے- بلوچ سیاسی اور انسانی حقوق کے حلقوں کا موقف ہے کہ پاکستانی فورسز اس طرح کی کاروائیوں سے عام بلوچ آبادیوں کو نشانہ بناکر بے گناہ افراد کو گرفتار اور قتل کرتے ہیں۔