دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق افغانستان کے مغربی علاقوں میں طالبان جنگجووں نے پولیس چوکیوں پر حملے کیے جن کے نتیجے میں دو درجن کے قریب پولیس اہلکار اور حکومت نواز جنگجو مارے گئے۔
طالبان کی جانب سے یہ تازہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دوسری جانب افغان حکومت طالبان کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی کی کوشش کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ترکمانستان کی سرحد پر واقع بادغیس صوبے میں دو الگ الگ مقامات پر طالبان نے پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
بادغیس کی صوبائی کونسل کے چیئرمین عبدالعزیز بیک نے کہا کہ طالبان کے حملوں میں 14 پولیس اہلکار اور حکومت نواز ملیشیا کے 7 ارکان ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔
صوبائی گونر کے ترجمان جمشید شہابی نے ایک بیان میں کہا کہ لڑائی میں 15 طالبان جنگجو ہلاک اور دس زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد دعویٰ کیا کہ طالبان کے حملوں میں34 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ طالبان نے پولیس چوکیوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی لوٹ لیا ہے۔