ایکسپریس وے کی تعمیر سے مقامی ماہی گیرمشکلات کا شکار ہوگئے ہیں ماہی گیری کا پیشہ گوادر کے عوام کی معیشت کی بنیاد ہے، ایکسپریس وے کے متبادل کے طورپر مزدوروں کے رزق اور محنت مزدوری کا خیال نہیں رکھا جارہاہے جس سے ماہی گیرفاقے کرنے پر مجبور ہے – نیشنل پارٹی رہنماء عبدالخالق بلوچ
نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر ایکسپریس وے کی تعمیر کے دوران علاقے کی ماہی گیروں کیلئے راستوں کی بندش اور ان کو آگے جانے نہ دینا مزدور دشمن اقدام ہے، سمندر کی بندش سے ہزاروں گھرانے کا کا چولہا بجھ جائے گاجس سے حکومت کی روزگار دینے کے بجائے چھیننے کی پالیسی لگ رہی ہے جس کی نیشنل پارٹی مکمل مذمت کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک چائنا اکنامک کو ریڈو رجس کو خطے میں گیم چینجز کا نام دیا جارہاہے لیکن یہ تمام مراحل صرف سرمایہ کار،حکمران طبقہ اور وفاق کیلئے ہے۔ بلوچستان میں سی پیک صرف اور صرف حکمرانوں کے بیانات تک ہے جو حکمرانوں کے بلوچستان کے ساتھ نا انصافیوں کی تسلسل کی کھڑی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سی پیک کا محور گوادر بذات خود پسماندگی اور بدحالی کا عملی نمونہ ہے عوام آج بھی دو وقت کی روٹی اورصاف پانی کیلئے سسکتے ہیں اور اس گیم چینجز پیکج میں گوادر کے عوام کیلئے کچھ نہیں ہے۔ ایکسپریس وے کی تعمیر سے مقامی ماہی گیرمشکلات کا شکار ہوگئے ہیں ماہی گیری کا پیشہ گوادر کے عوام کے معیشت کی بنیاد ہے اس ایکسپریس وے کے متبادل کے طورپر مزدوروں کے رزق اور محنت مزدوری کا خیال نہیں رکھا جارہاہے جس سے ماہی گیرفاقے کرنے پر مجبور ہے اور اب متعلقہ عناصر عوام کو سمندر تک رسائی نہیں دے رہے ہیں جوکہ مزدور دشمن اقدام ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر کے ماہی گیر اپنے اپنے روزی روٹی کی خاطر احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں لیکن حکمرانوں کو ان سے کوئی سروکار نہیں جو کہ عوام سے لاتعلقی ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی حکومت روزگار دے نہیں سکتی ہے تو لوگوں کے خود کا روزگار چھیننے سے گریز رہے۔اس لئے ایکسپریس وے کی تعمیر سے قبل ماہی گیروں کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے فوری طورپر ان کے مسائل حل کریں اور ان کو سمندر تک رسائی دی جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں، نیشنل پارٹی ماہی گیروں کیساتھ ہے ۔