ڈیرہ بگٹی: مختلف حملوں میں تیس سے زائد فوجی اہلکار ہلاک کیئے۔ بی آر اے

189

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی و نصیر آباد میں فوجی آپریشن کے دوران بلوچ سرمچاروں نے فورسز کی پیش قدمی روکنے کیلئے ان کے تین کانوائوں کو مخلتف مقامات پر بم دھماکوں سے نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ سمن کے علاقے میں کانوائے میں شامل ایک ٹرک کو ریموٹ کنٹرول بم حملے سے نشانہ بنایا حملے کے نتیجے میں ٹرک مکمل طور پر تباہ ہوا، ایک الگ حملے میں زین پشت میں فورسز کی گاڑی سرمچاروں کے بچھائی ہوئی بارودی سرنگ کے زد میں آکر مکمل طور پر تباہ ہوا جبکہ گوڑی کے علاقے میں ایک کانوئے کو ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک ویگو گاڑی حملے کی زد میں آکر مکمل طور پر تباہ ہوا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دریں اثناء چھتر پھلیجی اور زین کوہ کے درمیان اور سنگسیلا میں پیدل پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں کو بلوچ سرمچاروں نے روک کر ان پر تین الگ الگ مقامات پر خودکار ہتھیاروں اور راکٹوں سے حملے کیئے ہیں۔

سرباز بلوچ نے کہا ہے کہ سنگسیلا، گوڑی، چھتر، سمن اور گرد نواح میں بلوچ سرمچاروں کے حملے میں تیس کے قریب اہلکار مارے گئے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ فورسز اور وطن کے سربازوں کے درمیاں مخلتف علاقوں میں جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔

سرباز بلوچ کا کہنا ہے کہ فورسز پر حملوں کی وڈیوز جلد جاری کی جائے گی۔