نوشکی شدید غذائی قلت کے باعث حاملہ خاتون و بچے مال مویشی سمیت فصلیں شدید متاثر ہوئے ہیں۔
نوشکی میں خشک سالی کے اثرات 3 سالوں کے دوران شدید غذائی قلت اوربیماریوں کے سبب 6 ماہ سے لیکر 5 سال تک کے کم عمری میں 16 بچے جان بحق ہوئے ہیں، 60 ہزار کے قریب مال مویشی ہلاک اور فروخت کئیے گئے جبکہ 33 ہزار 316 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع نوشکی کی کل آبادی ایک لاکھ 76 ہزار 796 میں سے 33 ہزار 316 افراد خشک سالی سے متاثر ہیں جن میں شدید متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہزار 816 ہے اور درمیانہ متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 9500 ہیں جبکہ خشک سالی سے ضلع نوشکی کے 138 گاوں متاثر ہے جن میں یوسی ڈاک، یوسی انام بوستان، یوسی کیشنگی زیادہ متاثر ہے اور یونین کونسل مینگل، بادینی، احمدوال، جمالدینی اور مل کم متاثر ہیں یہ علاقے گذشتہ دس سالوں سے خشک سالی کے لپیٹ میں ہے۔
نوشکی کے علاقے قدرتی حوالے سے 30 فیصد متاثر ہیں پانی کے ذرائع کاریزات اور چشمے خشک ہوچکے ہیں، لائیو اسٹاک محکمے کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع نوشکی میں 5 لاکھ 77ہزار 840 مال مویشی اور سامان لیجانے والے جانوروں کی تعداد 24 ہزار 17 ہے۔
مالداروں کی جانب سے شدید خشک سالی اور چارہ میسر نہ ہونے کے باعث مال مویشی مررہے ہیں جبکہ قدرتی چراگائیں 94 فیصد شدید متاثر ہوچکے ہیں جس کے باعث مالدار سستے داموں مال مویشی فروخت کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
اسی طرح زرعی حوالے سے خشک سالی اور کم بارشوں کے سبب 40 فیصد فصل متاثر ہوئے ہیں پانی قلت کے باعث 50 فیصد سبزیاں شدید اور جبکہ 20 فیصد درمیانی متاثر ہیں۔ محکمہ صحت اور ڈسٹرکٹ نیوٹریشن سیل نوشکی کے مطابق 2016 سے لیکر 2018 تک گذشتہ تین سالوں کے دوران ضلع نوشکی میں 16 بچے غذائی قلت کے باعث جان بحق ہوچکے ہیں، تین سالوں کے دوران 53 ہزار 964 بچے سکریننگ کئیے گئے، 2 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 19 ہزار 885 رہی شدید غذائی قلت کے کمی کا شکار 3 ہزار 84 بچے اور درمیانی کم غذائی قلت کے 7 ہزار 931 بچے متاثر رہے اور تیسرے درجے میں شدید غذائی کمی بمعہ بیماریوں کے ساتھ 699 بچے شامل ہے جن میں شدید غذائی کمی کے شکار 2 ہزار تین بچوں کے علاج معالجہ کئیے گئے اور 343 بچے دوران علاج پروگرام سے غیرحاضر رہے۔
اسی طرح حاملہ اور دودھ پلانے والے 26 ہزار 300 خواتین سکریننگ کئیے گئے جن میں 8 ہزار 935 خواتین کو غذائی کمی کے خوراک دی گئی۔
علاوہ ازیں ضلع نوشکی 70pc سے کم بارشیں ہونے کے سبب زیادہ متاثرہ ہوا ہے، بارشیں کم ہونے کے سبب زیرسطح واٹر لیول خطرناک حد تک گرچکی ہے۔