ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران امریکی پابندیوں کے دباؤ میں آکر اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق ایران نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ ایران امریکی معاشی پابندیوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گیا ہے اور اپنی پالیسیوں میں بڑے پیمانے تبدیلیاں کررہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے قطر میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے دباؤ ضرور ہے لیکن ایران اپنی پالیسیوں پر کاربند رہتے ہوئے پابندیوں کا دلیرانہ سامنا کرنا جانتا ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران پر پابندیاں بلا جواز ہیں، جو دہشت گردی کی معاونت کا الزام لگا رہے ہیں وہ خود براہ راست دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ ایران اپنے دفاع میں ہر جائز قدم اُٹھانے کے لیے آزاد ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے دہشت گردی میں معاونت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران حوثی باغیوں کو ہتھیار فراہم نہیں کرتا اور نہ ہی خطے میں کسی دہشت گرد گروپ کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
دوحہ پالیسی فورم سے قطر کے اعلیٰ سطح کے حکام نے بھی خطاب کیا اور خلیجی ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بعد سے قطر میں کیے جانے والے انقلابی اقدامات کا ذکر کیا۔
واضح رہے کہ رواں برس امریکا نے ایرانی جوہری معاہدے میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوگیا تھا اور ایران پر سخت معاشی اور تجارتی پابندیاں عائد کردیتی تھیں۔