پاکستانی روپے کی قدر میں بدترین کمی ، امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

244

پاکستان انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بدترین کمی کے بعد امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پاکستان میں جمعہ کو مارکیٹ کا آغاز ہوا تو اوپن بینک میں ڈالر کی قیمت میں اچانک 8 روپے اضافہ ہوا اور روپے کے مقابلے میں ایک ڈالر 142 روپے تک پہنچ گیا جبکہ کچھ بینکوں میں ڈالر مزید 2 روپے اضافے سے 144 روپے تک ٹریڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز مارکیٹ بند ہونے تک ڈالر 134 روپے تک ٹریڈ ہورہا تھا لیکن اچانک روپے کی قدر میں کمی کردی گئی، جس سے ڈالر کی قیمت 142روپے تک پہنچ گئی۔

ڈیلرز کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کے لیے رکھی گئی شرائط کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اکتوبر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے پاس جانے کے فیصلے کے بعد بھی ڈالر کی قدر میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا تھا اور ڈالر کی قدر 136 روپے تک جا پہنچی تھی۔

اکتوبر کے آغاز میں ڈالر کی قیمت 124 روپے تک تھی جو 11 روپے 70 پیسے اضافے کے ساتھ 136 کو پہنچی تھی اور گذشتہ 2 ماہ سے مارکیٹ میں ڈالر 133 سے 136 کے درمیان ہی ٹریڈ ہورہا تھا۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کے دور میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا اور جولائی کے وسط میں روپے کی قدر اچانک 7 روپے کم ہو گئی تھی، جس سے ڈالر 131 روپے تک پہنچ گیا تھا۔

تاہم 25 جولائی کو عام انتخابات کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہوا جبکہ ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی تھی اور جولائی کے اختتام تک یہ 124 تک پہنچ گیا تھا۔