طاہر داوڑ کے اغواء و قتل کا عالمی سطح پر تحقیقات ہونا چاہیے – محسن داوڑ

290

شمالی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ تحریک کے بانی رکن محسن داوڑ نے حکومت کی جانب سے پولیس افسر طاہر خان داوڑ کے اغوا اور سرحد پار افغانستان میں ان کے قتل کے بارے میں لگائے جانے والے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس بارے میں بین الاقوامی اداروں سے تحقیقات ہونی چاہیے۔

 محسن داوڑ نے  کہا ہےکہ سرحدی گزرگاہ طورخم میں افغان حکومت کے ساتھ طاہر خان داوڑ کی میت کی حوالگی سے قبل اُنہوں نے مقامی حکام کو اعتماد میں لیا تھا؛ اور یہ فیصلہ کیا تھا کہ میت کو پاکستان لانے کے بعد سرکاری طور پر تجہیز و تدفین کیلئے اسے حکام کے حوالے کیا جائیگا۔

مگرسرحد عبور کرنے کے بعد ان پر اور ان کے ساتھیوں پر سیکورٹی اہلکاروں نے ہلہ بول کر زبردستی میت قبضے میں لے لی۔

محسن داوڑ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے طاہر داوڑ کے اسلام آباد سے اغواء اور سرحد پار افغانستان میں ان کے قتل کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے، مگر ابھی تک نہ تو اسلام آباد اور نہ ہی پشاور میں اس سلسلے میں کوئی باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے