کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3349 دن مکمل

85
File Photo

بلوچ مائیں، بہنیں سالوں سے اپنے لاپتہ پیاروں کی راہیں تھک رہی ہیں – ماما قدیر بلوچ

وائس فار بلوچ پرسنز کی جانب کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3349 دن مکمل ہوگئے۔ تربت سے سیاسی و سماجی کارکنان خدا بخش بلوچ اور نور محمد بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان کے اندر احساسات اور جذبات ہوتے ہیں، وہ جذبے انسان کے ساتھ جڑے ہوئے ہوتے ہیں ، چائے وہ جذبہ قومی یا احساسِ غلامی کا جذبہ یا جبر کے خلاف اُٹھنے والا جذبہ ہو ۔ میں آج اپنے آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں کہ جو بلوچ فرزند طالب علم سے لیکر ایک مزدور یا بزگر چرواہا سے لیکر ادیب، شاعر، ڈاکٹر، انجینئر اور معاشرے سے تعلق رکھنے والے ہر بلوچ اس احساس غلامی سے بغاوت کی جذبہ سے سر شار دشمن کی آنے والی کالی رات کو برداشت کرکے آنے والی روشن صبح کی انتظار میں تمام صعوبتوں جھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس غلامی کی آگ نے کسی بھی بلوچ کو بھی نہیں بخشا، ہزاروں بلوچ آج بھی ریاست کی ٹارچر سیلوں میں اذیت برداشت کرہے ہیں، وہ بھی ایک بہن کے بھائی ہیں، وہ ایک ماں کے بیٹے ہیں، وہ ایک شیرزال کے شوہر ہیں۔ آج بھی سالہا سال سے بلوچ مائیں، بہنیں اور معصوم بچے اپنے پیاروں کی راہ تھک رہے ہیں۔