پاکستانی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی، ڈالر 136 روپے تک پہنچ گیا

202

پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ پیکیج لینے کے فیصلے کے بعد ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 136 روپے تک پہنچ گیا۔

انٹربینک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی روپے کی قدر میں یکدم کمی دیکھنے میں آئی اور ڈالر کی قیمت 11 روپے 70 پیسے اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح 136 روپے تک جا پہنچی۔

گزشتہ روز مارکیٹ کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 124 روپے 30 پیسے تھی جو منگل کو اچانک بڑھ گئی اور ٹریڈنگ کے دوران قیمت 136روپے سے تجاوز کرتے ہوئے بھی دیکھی گئی۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق روپے کی قدر میں حالیہ کمی آئی ایم ایف کے دباؤ کا نتیجہ لگتی ہے کیونکہ آئی ایم ایف پہلے ہی روپے کی قدر میں 15 فیصد کمی کا مطالبہ کرچکا ہے۔

ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافے سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھنے کا امکان ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کئی ہفتوں سے انٹر بینک مارکیٹ کے مقابلے میں 4 سے 5 روپے سےز ائد پر ہی ٹریڈ کررہی تھی۔

ادھر ایکسچینج کمپنی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا دستیاب ہونا مشکل ہے اور جب تک انٹربینک مارکیٹ میں استحکام نہیں آتا ڈالر کی دستیابی مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجود حکومت سابق حکومت کی پالیسی کو اپنانے سے گزیر سے اور روپے کی قدر میں کمی سے متعلق باقاعدہ اعلان کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ ملک کو درپیش معاشی بحران کے حل کے لیے حکومت نے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر خزانہ کے نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقتصادی ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہر جانے والی حکومت نئی حکومت کے لیے معاشی بحران چھوڑ کر جاتی ہے لیکن ہم ہر نئی حکومت کے آنے پر معاشی بدحالی کا تسلسل توڑنا چاہتے ہیں۔