فورسز کا مستونگ و خضدار دھماکوں میں ملوث 5 افراد گرفتار کرنے کا دعویٰ

121
file photo

ذرائع کے مطابق گرفتار افراد مستونگ اور شاہ نورانی خود کش حملوں میں ملوث ہیں، ان میں مطلوب ترین افراد بھی شامل ہیں۔

دی بلوچستان نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے علاقے قلات سے مستونگ اور شاہ نورانی خود کش حملوں میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں انتہائی مطلوب ترین افراد بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ افراد نے افغانستان میں موجود ساتھی کا نام بھی بتا دیا ہے کہ فاروق بنگلزئی نامی یہ دہشتگرد خود کش بمبار فراہم کرتا ہے جبکہ گرفتار افراد مارے جانے والے ہدایت اللہ کے قریبی ساتھی ہیں، ماسٹر مائنڈ ہدایت اللہ حساس ادارے سے مقابلے میں مارا جا چکا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار افراد مغویوں کو سرنگوں میں قید رکھتے تھے۔

یاد رہے کہ رواں سال 13 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے خود کش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت کم از کم 149 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور 186 زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس اور حساس اداروں نے تحقیق میں سراغ لگایا تھا کہ خود کش حملہ کرنے والے بمبار کا تعلق سندھ کے علاقے میرپور ساکرو سے تھا۔ خود کش بمبار کے خاندان کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا لیکن گزشتہ چار دہائیوں سے وہ سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں رہائش پذیر ہے۔

اس سے قبل 2016ء میں ضلع خضدار میں دربار شاہ نورانی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پچاس سے زائد زائرین شہید ہوگئے تھے۔