علی احمد کرد کو شکست ، امان اللہ کنرانی سپریم کورٹ بار کا صدر منتخب

328

 سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں امان اللہ کنرانی نے کامیابی حاصل کرلی جبکہ عاصمہ جہانگیر گروپ کے علی احمد کرد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کا انعقاد ہوا جس میں امان اللہ کنرانی اور عاصمہ جہانگیر گروپ کے علی احمد کرد مد مقابل تھے۔

انتخابات میں کامیابی کے ساتھ ہی امان اللہ کنرانی سپریم کورٹ بار کے صدر منتخب ہوگئے جبکہ علی احمد کرد نے امان اللہ کنرانی کو ان کے کیمپ میں جا کر مبارکباد دی۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وکلا سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ الیکشن میں کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، تمام وکلا جنہوں نے ووٹ کے ذریعے سپورٹ کیا ان کا بھی شکر گزار ہوں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ میں تمام وکلا کی فلاح و بہبود کے لیے کام کروں گا، سپریم کورٹ ایسوسی کسی کی ماتحت نہیں ہے، حکمران اور عدلیہ آئین و قانون کے مطابق چلیں۔

امان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ وہ وکلا کے پلاٹوں کا مسئلہ حل کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور میڈیا کی آزادی ہماری اولین ترجیح ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں کل 806 ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ بار کونسل کے قوائد کے مطابق اس سال سپریم کورٹ بار کا صدر بلوچستان سے منتخب کیا جانا تھا۔

انتخابات کے نتائج کے مطابق بہاولپور سے امان اللہ کنرانی نے 47 جبکہ علی احمد کرد نے 27 ووٹ حاصل کئے، ایبٹ آباد سے امان اللہ کنرانی نے 12 جبکہ علی احمد کرد نے 21 ووٹ حاصل کئے، اسی طرح ڈیرہ غازی خان سے امان اللہ کنرانی نے 6 جبکہ علی احمد کرد نے 11 ووٹ حاصل کئے۔

کوئٹہ سے امان اللہ کنرانی نے 73 جبکہ علی احمد کرد نے 70 ووٹ حاصل کئے، ملتان سے امان اللہ کنرانی نے 87 جبکہ علی احمد کرد نے 47 ووٹ حاصل کئے۔

اسی طرح سکھر سے امان اللہ کنرانی نے 24 جبکہ علی احمد کرد نے 6 ووٹ حاصل کئے جبکہ حیدر آباد سے امان اللہ کنرانی نے 19 جبکہ علی احمد کرد نے 15 ووٹ حاصل کئے۔

مجموعی طور پر امان اللہ کنرانی نے 462 اور علی احمد کرد نے 334 ووٹ حاصل کئے جبکہ 10 ووٹ منسوخ ہوئے۔

دوسری جانب لاہور سے سپریم کورٹ بار کونسل کے سیکریٹری کے عہدے کے امیدوار اور عاصمہ جہانگیر گروپ سے تعلق رکھنے والے عظمت اللہ چوہدری 438 جبکہ شمیم الرحمٰن ملک نے 350 ووٹ حاصل کئے۔