پاکستان کی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈبلیو) نے کالعدم تنظیموں کے سوشل میڈیا پیجز چلانے والے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں ملزمان کے خلاف الیکڑانک کرائم ایکٹ اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
تین الگ الگ مقدمات میں 3 ملزمان سبطین الحسن، حمزہ نقوی اور محمد بلال کو گرفتار کیا گیا۔
ملزمان پر الزام ہے کہ وہ کالعدم تنظیم تحریک جعفریہ پاکستان اور لشکر جھنگوی کے سوشل میڈیا پیجز چلا رہے تھے۔
ایف آئی اے ملزمان کو منگل کے روز عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گی۔
یاد رہے کہ انسداد الیکٹرونک کرائم ایکٹ ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر کرائم کی روک تھام کے لیے 2016 میں منظور ہوا تھا۔
انسداد الیکٹرانک کرائم بل میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعے کیے جانے والے جرائم کی روک تھام پر سزاؤں کا تعین کیا گیا تھا جس کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اسلامی اقدار، قومی تشخص، ملکی سیکیورٹی اور دفاع کے خلاف مواد بند کرنے کی پابند ہوگی۔
خیال رہے کہ وزارت داخلہ نے رواں ماہ کے آغاز میں ایف آئی اے کو پاکستان میں سائبر کرائم کے 15 نئے شکایتی مراکز قائم کرنے کی اجازت دی تھی۔
رواں سال کے آغاز ہی میں ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ نے صوبے میں سائبر کرائم کی روک تھام اور جرائم کی فوری رپورٹنگ کے لیے نئی ویب سائٹ بھی متعارف کرائی تھی۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ویب سائٹ پر شکایت موصول ہونے کے بعد متعلقہ شخص سے سائبر کرائم کی ٹیم خود 48 گھنٹوں میں رابطہ کرے گی یا ایمرجنسی کی صورت میں شکایت کے اندراج کے چند منٹ بعد ہی رابطہ کیا جائے گا۔