کوئٹہ و اسلام آباد: پشتون کلچر ڈے کے پروگرام روکنے کی کوشش

204

کوئٹہ و اسلام آباد میں پشتون کلچر ڈے کے پروگراموں کو روکنے کی کوشش، طلباء کا احتجاج

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ اور اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں پشتون ثقافتی دن کے حوالے سے منعقد کیئے جانے والے تقریبات کو روکنے کی کوشش، رد عمل میں پشتون طلبا و دیگر طلباء کیجانب سے احتجاج کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دار لحکومت کوئٹہ میں یونیورسٹی آف بلوچستان میں منعقدہ تقریب کو سپوتاز کرنے کے لیے پشتون طلباء پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا ، جس کے نتیجے میں 20 کے قریب طلبا ءشدید زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے زخمی ہونے والے دو طلباء کو گرفتار کرلیا ہے ۔
دریں اثناء پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پشتون طلباء کو ثقافتی دن کے حوالے سے اسلامک یونیورسٹی میں اجازت نہ ملنے پر طلباء سراپا احتجاج

اطلاعات کے مطابق پشتون ثقافتی دن کے منانے پر پابندی کے خلاف طلباء نے پوری رات دھرنا دیا جبکہ آج پشتون طلباء کی جانب سے احتجاجاً یونیورسٹی میں تالا بندی کی گئی۔

طلباء کا موقف ہے کہ ثقافتی دن منانے پر پابندی پشتون قوم کے ساتھ ناانصافی ہے جس کے خلاف احتجاج جاری رہیگی۔

واضح رہے بلوچستان میں بلوچ ثقافتی دن کے تقریبات کو بھی روکنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ اس حوالے سے ایک واقعہ 2009 میں خضدار یونیورسٹی میں اس وقت پیش آیا جب بلوچ طلبا ءبلوچ ثقافتی دن منانے میں مصروف تھے کہ نامعلوم افراد کی جانب سے تقریب میں دستی بموں سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں دو بلوچ طلباء شہید جبکہ متعدد شدید زخمی ہوگئے تھے ۔

بلوچ آزادی پسند تنظیموں نے اس حملہ کا ذمہ دار سرکاری سرپرستی میں چلنے اُس مسلح گروپ پر عاہد کیا تھا جس کی سربراہی شفق مینگل کر رہے ہیں۔