کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3344 دن مکمل ہوگئے جبکہ لورالائی سے سیاسی و سماجی کارکنان نور محمد کاکڑ، ہدایت اللہ پانینزئی نے اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہر طرف بلوچوں کی خونریزی ہورہی ہے۔ بلوچ فرزندوں کی لاشیں ویرانوں میں پھینک دی جاتی ہیں۔ اُس وقت ظالم یہ سوچ کر درندگی کرتا ہے کہ مظلوم قومیں اپنے بہادر نوجوانوں کی لاشیں دیکھ کر ٹوٹ جائیں گے یا خوف و ہراس میں مبتلا ہونگے تو یہ وحشی ظالم کی غلط سوچ ہے۔