وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3179 دن مکمل

111
File Photo

 بلوچستان کے حوالے سے پاکستانی میڈیا میں مکمل بلیک آؤٹ ہے ۔ ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے بھوک ہڑتالی کیمپ 3179 دن مکمل ہوگئے جبکہ سوراپ سے سیاسی و سماجی کارکن طفیل احمد بلوچ اور حبیب اللہ بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زبان کے نام پر قوم کو تقسیم کرنے والوں کی حو صلہ شکنی کریں،کسی بھی قابض اور اس کے حواریوں کی سازشوں کا ساتھ نہ دے کیونکہ یہی سرزمین، قوم اور ان کے اپنے مفاد میں ہے وگرنہ وقت گزرجا ئے گا اور وہ مظالم کے ساتھی شمار کیئے جائیں گے ۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ جب بنگلہ دیش بن رہا تھا تو وہاں بھی کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو اس ظالم ریاست کا ساتھ دے رہے تھے اور اپنی وفاداری دکھا رہے تھے لیکن اب وہاں ایسے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے انہیں پوری دنیا دیکھ رہی ہے، یہ اُن کی کیئے کی سزا ہے جوانہیں مل رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے پاکستانی میڈیامیں مکمل بلیک آؤٹ ہے ، کھبی آدھ پٹی چل جاتی تھی یا پہلے بلوچ لیڈروں کو آن لائن لیا جاتا تھا لیکن اب ایسی پالیسی لائی گئی ہے کہ بلوچستان کے حقیقی مسئلے کو شجر ممنوعہ بنادگیا ہے اور پاکستانی چینلز کے سارے اینکر، صحافی اور نام نہاد دانشور ریاست کی پالیسی پرگامزن نظر آتے ہیں۔