سکھر اور نوشہرو فیروز پور میں ریلوے ٹریک پر دھماکوں سے ٹرینوں کی آمدرورفت متاثر
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سکھر اور نوشہروفیروز میں ریلوے ٹریک پر دھماکے کے باعث ریلوے ٹریک متاثر ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق سند ھ کےضلع سکھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ریلوے ٹریک کو شدید نقصان پہنچا ، دھماکے کی وجہ سے کراچی سے پنجاب جانے والی قراقرم اور بزنس ایکسپریس کو سکھر پہنچنے سے پہلے روک دیا گیا۔
دریں اثنا ء نوشہرو فیروز کے بھریا روڈ کے ریلوے سٹیشن کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جس کے باعث ریلوے ٹریک کا ایک حصہ تباہ ہو گیا ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریلوے حکام ہائی الرٹ ہوگئے جبکہ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریلوے ٹریک کی مرمت اور درستگی میں 2 گھنٹے لگ جائیں گے۔
ریلوے ٹریک پر حملوں کی ذمہ داری سندھو دیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) نے قبول کرلی ہے۔
ایس آر اے کے ترجمان سوڈھو سندھی نے میڈیا کو نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھودیش روولیشنری آرمی آج رات سکھر اور بھریا روڈ (نوشہروفیروز) میں ریلوے ٹریکس پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب سامراج ایک طرف سندھ کی جغرافیائی، سیاسی، ثقافتی، معاشی اورنفسیاتی ناکابندی کرکے سندھیوں کا معاشی قتل عام اور نسل کشی کر رہا ہے تو دوسری جانب مقبوضہ سندھ میں بڑے پیمانے پر اپنی پنجابی اور دوسرے غیرسندھیوں کی آبادکاری کرکے سندھی قوم کو اپنی ہی دھرتی پر اقلیت میں تبدیل کررہا ہے۔ پنجابی سامراج کی جس لوٹ مار اور قومی غلامی کے سبب وسائل سے مالامال دھرتی سندھ کے باسی بھوک، بدحالی، بیروزگاری اور معاشی تنگی کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبورہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آرمی اور اس کی انٹیلجنس ایجنسیوں نے سینکڑوں کی تعداد میں سندھ کے معصوم سیاسی اورقومپرست کارکنان کو اٹھاکر لاپتہ کردیا ہے جس کی وجہ سے ان کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں، گھروالیاں، ان کے بوڑھے باپ اور معصوم بچے در بہ در کی ٹھوکرے کھانے اور آہ و پکار کرنے پرمجبورہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم سمجھتی ہے کہ یہ سندھیوں کی زندگی اورموت کی جنگ ہے۔ جس کے لئے قومی مزاحمت کواپنا اولین تاریخی فرض سمجھتی ہے۔
سوڈھو سندھی نے کہا کہ ایس آر اے سندھ کی مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔