بلوچستان کے تمام اضلاع میں آج سے پولیو مہم شروع ہوگئی ۔
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق مہم میں 10 ہزار 321 ٹیمیں حصہ لیں گی ،جن میں 8ہزار 806موبائل ٹیمیں،939فکسڈ سائٹ اور576ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔
ایمر جنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر سید فیصل احمد کے مطابق سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے25لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔
افغانستان میں پولیو کیسزکے باعث سرحدی علاقوں بلخصوص قلعہ عبداللہ میں پولیو کے تدارک کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کوئٹہ، پشین اور ضلع قلعہ عبداللہ میں بچوں کے لیے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ابھی بھی موجود ہے۔عالمی سطح پر پولیو وائرس پر نظر رکھنے والے خصوصی ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ نے قلعہ عبداللہ میں وائرس کی موجودگی پر حکومت بلوچستان کو تجویز دی ہے کہ علاقہ پر خصوصی توجہ دیکر پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
انتظامیہ کے مطابق انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے کمیونٹی ہیلتھ رضاکاروں کی بھی خدمات لی جارہی ہیں جو ہائی رسک علاقوں میں کام کرینگے جہاں بچوں تک رسائی مشکل ہے۔ اس عمل کوبہتر بنانے کیلئے علماء کرام، قبائلی رہنماؤں ،معتبرین میڈیا کی مدد بھی لی جا رہی ہے
واضح رہے کہ سال2018 میں بلوچستان میں پولیو کے تین کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے تین کا تعلق ضلع دکی سے ہے۔