ایک شخص شناخت کے بعد فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے کولواہ سے فورسز نے شاہ مراد ولد فقیر داد سکنہ کولواہ بلور کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق شاہ مراد جو کہ پیشے کے اعتبار سے دکاندار ہےلوکل گاڑی میں تربت کی طرف سفر کر رہا تھا کہ فورسز نے کولواہ کے سگک چیک پوسٹ پر شناخت کے بعد اسے گاڑی سے اُتار کر گرفتار کرلیا ۔ گرفتاری کے بعد اسے نامعلوم مقام پے منتقل کردیا گیا۔
بلوچستان میں جبری طور پر لاپتہ افراد کا مسئلہ سنگین شکل اختیار کرچکا ہے۔ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق 30 ہزار سے زیادہ بلوچ افراد جبری طور پر لاپتہ ہیں جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان جبری گمشدیوں میں پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے ملوث ہیں۔
جبکہ وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر نے گزشتہ دنوں اپنے بیان میں کہا تھا کہ لاپتہ افراد کی حقیقی اعداد و شمار 45000 ہیں جن میں سے دس ہزار سے زائد کو شہید کر کے ویرانوں میں پھینک دیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ لاپتہ بلوچوں پاکستانی خفیہ اداروں کی عقوبت خانوں میں غیر انسانی تشدد کے شکار ہورہے ہیں جبکہ ان لاپتہ افراد کو شہید کرنے کے بعد انہیں دہشت گرد کہہ کر میڈیا کے سامنے ظاہر کیا جاتا ہے۔