پاکستان غزنی میں زخمی طالبان کو اپنے اسپتالوں میں علاج کررہا ہے : افغانستان

354

افغانستان نے الزام لگایا ہے کہ  طالبان کو پاکستان کے اسپتالوں میں داخل کیا جاتا ہے اور اُنہیں طبی امداد فراہم کی جاتی ہے؛ جو حالیہ دِنوں غزنی  شہر میں افغان افواج کے ساتھ لڑتے ہوئے زخمی ہوئے تھے۔

غزنی میں اہلکاروں، عالم دین اور مقامی مکینوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، صدر اشرف غنی نے یہ بھی کہا ہے کہ جنگجو لڑائی میں شریک ہونے کے لیے سرحد پار پاکستان سے آتے ہیں۔

غنی نے لڑائی کے شکار اس شہر کا دورہ کیا، جہاں چند ہی روز قبل امریکی فضائی فوج کی مدد سے افغان افواج طالبان کو غزنی سے نکال باہر کرنے کے لیے نبردآزما ہیں، تاکہ وہاں طالبان قبضہ جما سکیں؛ حالانکہ مضافاتی اضلاع میں جھڑپیں جاری ہیں۔

غنی نے زور دے کر کہا کہ پاکستان فوج کے سربراہ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے اُنہیں یقین دلایا ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

غنی نے کہا کہ ’’جنرل باجوہ آپ نے ہمارے ساتھ ایک دستاویز پر دستخط کیے تھے اور ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں بارہا کہا تھا کہ جب (پاکستان میں) انتخابات ہو جائیں گے، آپ اس جانب دھیان دیں گے۔ اب مجھے جواب دیا جائے۔۔۔ وہ کہاں سے آئے اور انہیں آپ کے اسپتالوں میں طبی امداد کیوں فراہم ہو رہی ہے؟‘‘

واضح رہے کہ ایک  ہفتہ قبل طالبان نے غزنی پر دھاوا بول دیا، جس صوبے کے دارالحکومت کو بھی غزنی کہا جاتا ہے۔ کئی روز سے جاری جھڑپوں کے دوران 500 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سرکاری فوجی، طالبان اور شہری شامل ہیں۔