وینز ویلا کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے دارالحکومت کراکس میں صدر نکولس مدورو کے خطاب کے دوران ڈرون حملہ ہوا ہے تاہم صدر اس حملے میں محفوظ رہیں ہیں۔
تقریب کے دوران دو ڈرون آئے جس میں دھماکہ خیز مواد نصب تھا۔
وزیرِ اطلاعات جارج روڈریگز کا کہنا تھا کہ یہ حملہ صدر کی جان لینے کی کوشش تھی جس میں سات فوجی زخمی ہوئے۔
صدر مدورو ایک کھلے مقام پر ایک فوجی تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اچانک انھوں نے اور ان کے ساتھ موجود اہلکاروں نے فضا میں دیکھنا شروع کر دیا جس کے بعد آواز بند کر دی گئی۔
نشریات معطل ہونے سے قبل بہت سے فوجیوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
وزیرِ اطلاعات جارج روڈریگز کا کہنا ہے کہ حملہ اس وقت ہوا جب صدر وینزویلا کی فوج کے 81 ویں سالگرہ کے موقعے پر خطاب کر رہے تھے۔
اسی دوران بارود سے بھرے دو ڈرونز صدر کے قریب پہنچ گئے۔
انھوں نے ملک کے دائیں بازو کے گروہ پر حملے کا الزام عائد کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مخالفین انتخابات میں ہارنے کے بعد ایک بار پھر ناکام ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں ہونے والے انتخابات میں صدر نکولس مدورو ایک بار پھر چھ سال کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
وزیرِ اطلاعات جارج روڈریگز کے مطابق زخمی فوجیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اس سے قبل جون سنہ 2017 میں ایک ہیلی کاپٹر حملے میں وینزویلا کی سپریم کورٹ پر گرنیڈ گرائے گئے تھے۔
آسکر پرییز نامی شخص نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وینزویلا کے عوام صدر مدورو کی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ وہ جنوری میں کراکس کے قریب پولیس کی کارروائی میں مارا گیا تھا۔