بلوچستان کے19اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہوگی جس کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں مہم کے دوران17لاکھ سے زائد بچوں کوپولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مہم میں 6ہزار67 موبائل ٹیمیں521فکسڈ سائٹ ،413ٹرانزٹ پوائنٹس پرپولیو کا عملہ فرائض انجام دیگا۔ مہم کے دوران 5سال سے کم عمر کے17لاکھ سے زائد بچوں کوپولیوکے قطرے پلانے کاہدف مقررکیاگیاہے سیکورٹی کیلئے ایف سی ،لیویز ،پولیس کا تعاون بھی حاصل رہے گا۔
پولیو مہم کے دوران کوئٹہ ،پشین ،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ موسی خیل ،لورالائی ،دکی ،ڈیر بگٹی ،بارکھان ،شیرانی ،ڑوب،زیارت ،مستونگ ،قلات ،جعفر آباد،نصیر آباد،لسبیلہ ،چاغی اور خضدار سمیت افغان مہاجرکیمپوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ایمر جنسی آپریشن سینٹر کے کورآرڈینیٹر سید فیصل احمد نے کہا کہ اس مرتبہ بلوچستان کے ہائی رسک اضلاع کوئٹہ پشین اور قلعہ عبداللہ قرار دئے گئے ہیں جہاں خصوصی توجہ دی جائے گی۔رواں سال پولیو کے تین کیسز سامنے آئے ہیں جنکا تعلق بلوچستان کے ضلع دکی سے ہے۔
مذکورہ اضلاع میں پولیو مہم کے دوران خصوصی توجہ و اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ وہاں سے پولیو وائرس کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ پولیوں مہم کے دوران صوبے میں کافی کامیابی ملی ہیں سب سے بڑھ کر لوگوں میں پولیو کے بارے میں شعور اجاگر ہورہا ہے ۔
والدین اپنے بچوں کو پولیوسے بچاؤ کے قطرے پلانے میں معاونت کرتے ہیں اس ضمن میں سیاسی حلقوں علماء کرام او ر انتظامیہ کا کردار نہایت ہی مثبت ہے جس کے باعث پولیو کا مہم انتہائی بہتر انداز میں کامیابی سے ہمکنار ہو رہا ہے۔سید فیصل احمد نے کہاہے کہ پولیو مہم کے سلسلے میں تما م اضلاع کے انتظامیہ سے رابطہ میں ہیں اور اس ضمن میں سکیورٹی کے تما م انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔
پولیو کے خاتمے کیلئے سب سے زیادہ عوام میں شعور کا اجاگر ہونا نہایت ہی لازمی ہے جس کیلئے میڈیا کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ہم میڈیا سماجی حلقوں علماء کرام اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پولیو مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔