بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے بلوچستان کے مسائل پر من وعن عمل نہ کیا گیا تو ہم رہیں یا نہ رہیں لیکن اس ایوان میں ہمارے مسائل گونجتے رہیں گے۔
بلوچستان کے عوام نے ایوب خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے آمرانہ دور کا مقابلہ کیا قومی جدوجہد سے پہلے خائف ہوئے اور نہ آئندہ ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔
سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہم لو گ ان علاقے سے آئیں ہیں جہاں پر اب تک سکول نہیں کھلے ہیں ہم جیسے لو گوں کو قبائلی سمجھا جا تا ہے ہم نے کہا ہے کہ یہاں آکر کچھ سیکھ لیں گے مگر یہاں تو اور برے حالات ہیں ہمارے لو گوں نے جس مشکل وقت اور کٹھن حالات کے بعد ہمیں قومی اسمبلی بھیجا تاکہ بلوچستان کی آواز اور وہاں پر ہونے والے مظالم کی آواز یہاں تک پہنچائی۔
بی این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ اللہ نے زندگی اور اسمبلی کی مقررہ مدت پوری کی تو مظلوم کی آواز یہاں کے نمائندے سنتے رہیں گے۔
اختر مینگل نے اسمبلی ممبران کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ آپ پڑھے لکھے لوگ ہیں ہم تو قبائلی، روایتی اور ان علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں پر آج بھی غربت اور پسماندگی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ آمرانہ قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے چاہے وہ ایوب خان کا مارشل لاء تھایا پھر ضیا الحق یا پرویز مشرف کا مارشل لاء دور۔
انہوں نے کہا کہ ہم قومی جدوجہد سے نہ پہلے خائف تھے اور نہ آئندہ ہونگے۔