امریکی انٹیلی جنس حکام اور سکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایران کی دہشت گردی کے خفیہ سیل امریکا میں درانداز ی میں کامیاب ہوچکے ہیں اور وہ کسی بھی وقت حملہ آور ہو سکتے ہیں۔
سکیورٹی ماہرین نے یہ انتباہ امریکی کانگریس کی سکیورٹی کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے جاری کیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ ایران کے دہشت گردی کے نیٹ ورک امریکا میں موجود ہیں اور وہ کسی کارروائی کے لیے احکامات کے منتظر ہیں ۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایران کسی بھی لمحے امریکی مفادات پر دہشت گردی کے حملے کر سکتا ہے۔ وہ یہ حملے اپنے خفیہ سیلوں کے ذریعے کرسکتا ہے یا پھر اپنی آلہ کار لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ذریعے امریکی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
حزب اللہ لاطینی امریکا کے ممالک میں کھلے عام بہت فعال ہے۔ اس کا ایک یہ مطلب ہے کہ ایران لاطینی امریکا کو امریکی سرزمین پر حملوں کے لیے استعمال کرسکتا ہے یا پھر اس خطے میں امریکی مفادات کو جب چاہے نشانہ بنا سکتا ہےجبکہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ امریکا پر حملے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔فاؤنڈیشن برائے دفاع جمہوریت میں سینیئر فیلو کے طور پر کام کرنے والے عما نوایل اوٹولینگھی نے ایوان نمائندگان کی ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی برائے انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہا کہ’’ ایران کے نیٹ ورکس یہاں امریکا میں موجود ہیں۔ لاطینی امریکا میں ایران کے گماشتہ نیٹ ورکس کو لبنانی ملیشیا حزب اللہ چلا رہی ہے‘‘۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ لاطینی امریکا میں ان کی موجودگی کو خطے میں امریکی مفادات کے خلاف اور خود وطن میں ایک فعال اڈے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’’خفیہ ایجنٹ امریکا میں تارکینِ وطن کے روپ میں داخل ہوئے تھے ۔انھوں نے اب یہاں اپنے کاروبار قائم کر لیے ہیں اور وہ ان کے پردے میں اپنی دوسری سرگرمیاں یہاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔