انجینئرز پر حملے کے بعد جوابی میکانیزم متحرک کردیا ہے، چین

800

چین کی حکومت نے کہا ہے کہ بلوچستان کے علاقے دالبندین میں چینی انجینیئرز پر خودکش حملے کے بعد ہنگامی جوابی میکانیزم کو متحرک کردیا گیا ہے۔

چینی حکومت کی جانب سے شائع ہونے والے سرکاری بیان میں آج بلوچستان میں ہونے والے حملے کی مذمت اور زخمیوں سے اظہار ہمدردی کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ آج بروز ہفتہ 11 اگست کو ایک خود کش حملہ آور نے ضلع چاغی کے شہر دالبندین میں سیندک منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز اور دیگر ملازمین کے بس کو نشانہ بنایا تھا۔

بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں اس خود کش حملے کی زمہ داری کرتے ہوئے خود کش حملہ آور کا نام ریحان بلوچ بتایا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ کو ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق خود کش حملہ آور ریحان بلوچ بی ایل اے کے سینئر ترین کمانڈر استاد اسلم بلوچ کا بڑا بیٹا ہے۔

چین کی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چینی کمپنیوں اور شہریوں کی حفاظت حکومت کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ چینی سرکاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چین کے سفارتخانے اور کراچی میں موجود کونسلیٹ جنرل نے حملے کے فوراۤ بعد ہنگامی جوابی میکانیزم کو متحرک کردیا ہے۔

چین نے پاکستان سے بھی اس واقعے کی تحقیقات کرنے اور پاکستان میں چینی اداروں اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بھی زور دیا ہے۔