بلوچستان عوامی پارٹی کے ڈیرہ بگٹی سے نامزد اُمیدوار کی جانب سے اسکول کو مورچے میں تبدیل کر نے کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وایرل ہوگئی۔
دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا نمائندے کی جانب سے موصول ہونے والی ویڈیو کے مطابق بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مسلح قبائلی افراد کی جانب سے اسکول کو مورچے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے یارو پٹ گورنمنٹ ہائی اسکول کو مسلح افراد نے قبضہ کر کے مورچے میں تبدیل کر دیا ہے، سوشل میڈیا گروپ چوٹی چڑیا کی جانب سے شائع ہونے والے ایک مختصر ویڈیو میں ڈیرہ بگٹی کے ایک ہائی اسکول کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جس میں اسکول کا نصف حصہ کنڈرات کی شکل اختیار کر چکا ہے، جبکہ باقی حصے کو مسلح افراد کی جانب سے مورچے میں تبدیل کیا گیا ہے۔
ویڈیو میں واضع طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ اسکول کو مورچے میں تبدیل کرنے کے بعد اس میں بلوچستان عوامی پارٹی اور اس کے نامزد امیدوار اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان سر فراز بگٹی کے بینر اور پوسٹر آویزاں ہیں، ویڈیو میں مورچے کے اندرونی مناظر بھی دکھا گئے ہیں جس میں واضع طور پر جدید چھوٹے بڑے خودکار ہتھیاروں سمیت طیارہ شکن اسلحہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب بلوچستان کے کسی تعلیمی ادارے کو مورچوں میں تبدیل کیا گیا ہو۔ اس سے قبل بھی ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں کو فورسز اور حکومتی نمائندوں کی جانب سے قبضہ کر کے اسکولوں پر مورچے قائم کیے گئے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ روز کیچ کے علاقے ہوت آباد اور تجابان میں اسکولوں پر قبضہ کر کے فرنٹیئر کور کی جانب سے چوکیاں قائم کی جاچکی ہیں۔
جبکہ دوسری جانب بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی اور اسکولوں کی زبوحالی پریشان کن صورتحال اختیار کرچکی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 25 لاکھ بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہے۔