مستونگ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ قلات میں مارا گیا ۔ فورسز کا دعویٰ

568

فورسز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہےکہ قلات میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران مستونگ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ کے کوئٹہ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز کے جانب سے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا گیا ہے کہ مستونگ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار قلات میں دورانِ آپریشن دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوچکا ہے۔

فورسز ذرائع کے جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے قلات میں مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاعات پر آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں کالعدم تنظیم داعش کا کمانڈر ہدایت اللہ عرف مفتی اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک ہوگیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں ہلاک ہونے والا مفتی ہدایت اللہ ہی سانحہ مستونگ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

تینوں لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔تاہم ابتک مفتی ہدایت اللہ کے ساتھیوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز آئی جی بلوچستان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا واقعہ داعش کی کارروائی ہے اور داعش کے
حملہ آور کے سہولت کاروں کا بھی پتہ چل چکا ہے۔

آئی جی بلوچستان نے مزید کہا تھا کہ مستونگ دھماکے دو اہم ملزمان میں مفتی حیدر اور حافظ نعیم نامی اشخاص ہیں جو داعش کے مقامی کمانڈر ہیں، جنہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تاہم آج کے واقعے میں ہلاک ہونے والا شخص کا نام گزشتہ دن جاری ناموں سے مختلف ہے۔

یاد رہے 13 جولائی کومستونگ درینگڑ کے علاقے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے جلسے پر ہونے والے خودکش حملے میں بی اے پی کے نامزد اُمیدوار سراج رئیسانی سمیت کم سے کم 149 افراد ہلاک اور 160 کے قریب افراد زخمی ہوگئے تھے ، اس دھماکے کو بلوچستان کا سب سے خطرناک ترین اور پاکستان کا تیسرا سب سے زیادہ نقصان دہ خودکش دھماکہ قرار دیا جارہا ہے۔