لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3012 دن مکمل

144
File Photo

بلوچستان میں ظلم و جبر کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ عملی کردار ادا کرے: ماما قدیر بلوچ

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب دے جبری طور پر لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3012 دن مکمل ہوگئے، ڈیرہ غازی خان سے نصیر بزداد بلوچ نے اپنے وفد کے ہمراہ لاپتہ افراد و شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقعے پر کہا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم اقوام متحدہ کی توجہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب مبزل کراتے ہوئے اپیل کرتی ہے کہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ریاست کے خلاف عالمی قوانین کے تحت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے بلوچ قوم کو ریاستی ظلم و جبر سے نجات دلائی جائے، بلوچ کے تشدد اغواء چادر و چاردیواری کی تقدس کی پامالی، جاری آپریشن و ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں، تشدد زدہ لاشیں ملنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب مبزول کرائی گئی ہے- اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنگی جرائم انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ریاست یا ممالک کے خلاف کے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے اُنہیں انصاف کے کہٹرے میں لاجائے ہم اپنی تنظیم کے پلیٹ فارم سے اس امید کا اظہار کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی بلوچ سیاسی کارکنوں کی ماروائے آئین گرفتاریوں، گمشدگیوں اور ان کی گولیوں سے چھلنی لاشیں پھنکنے کے واقعات کی روک تھام کے لئے نہ صرف ریاست پاکستان پر دباو ڈالیں بلکہ بلوچ قوم کو ظلم و جبر سے نجات دلانے کے لئے اپنا موثر اور عملی کردار ادا کریں گے-

ماما قدیر نے مزید کہا ہے کہ ہمیں اس پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بلوچوں کی نسل کشی جیسے مکروہ عمل پر ایک لفظ بھی نہیں کہا جو خود اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا ہے بلوچستان میں نہ صرف سیاسی کارکنوں بلکہ ادباء، شعراء، دانشوروں، وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں و طلبا سمیت مخلتف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر بلوچ کو غیر انسانی ظلم و تشدد بنایا جارہا ہے- اقوام متحدہ فوری اور بلاتاخیر مداخلت کرتے ہوئے بلوچستان میں جاری ظلم و جبر کی روک تھام اور خاتمے کے لئے اپنا موثر اور عملی کردار ادا کرے۔