بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا کہ نام نہاد انتخابات کے قریب آتے ہی پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن، گھروں پر حملہ اور فضائی شیلنگ میں تیزی لائی گئی ہے۔
آواران کولواہ اور مشکے کے کئی علاقوں میں فضائی شیلنگ کے ساتھ بڑی تعداد میں زمینی فوج نے آپریشن شروع کر رکھی ہے جس میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ساتھ ہی مال مویشیوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔
تمپ اور مند میں کئی گھروں پر چھاپہ مار کر قیمتی سامان لوٹے گئے ہیں۔ ان انتخابات کو کامیاب اور کوگوں کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ دور دراز علاقوں میں آباد لوگوں کو زبردستی فوجی کیمپوں کے قریب منتقل کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو اغوا کرکے زندانوں میں شدید تشدد کے دوران شہید کیا جا رہا ہے اور ہزاروں بلوچ کئی سالوں سے لاپتہ ہیں۔
ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستان ہمارا دشمن ہے اور اس پر حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں انتخابات غیر آئینی اور غیر قانونی ہوتے ہیں۔ اگر پاکستان فوجی طاقت کے زور پر انتخابات پر بضد ہے تو ہم بھی حق رکھتے ہیں کہ انہیں روکنے کیلئے اپنے تمام ذرائع استعمال کریں۔ ایک سازش کے تحت قابض ریاست فوج کے ساتھ ساتھ عام ملازمین کو بھی ان انتخابات کا حصہ بناکر ذمہ داریاں دے سکتا ہے مگر ہم پہلے ہی تنبیہ کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج، فوجی اداروں اور پولنگ اسٹیشنوں سے دور رہیں کیونکہ ہمارے سرمچاروں نے پاکستانی فوج کی مقابلے کیلئے بھر پور تیاری کی ہے۔ عام ملازمین فوجی سیکورٹی اور حصار میں پائے گئے تو اپنی نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔
عام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ گزشتہ انتخابات کی طرح اس دفعہ بھی پاکستانی قبضہ کو مسترد کرتے ہوئے انتخابات کا بائیکاٹ کریں ۔ تاجر برادری اور ٹرانسپورٹ برادری فوج اور وفاق پرست جماعتوں کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کریں بلکہ ان کے دباؤ میں نہ آئیں اور بلوچ نسل کشی میں ملوث فوج اور انتخابی امیدواروں کی مدد سے اجتناب کریں کیونکہ دوسرے منصوبوں کی طرح جبری اور غیر قانونی انتخابات کی بھی کسی کو اجازت نہیں دیتے۔